جو بھی سنسان راہوں میں |
کھڑا ویران ہو دکھتا |
جو بھی اس بزمِ دنیا کو |
بس اک اندھیر ہے لکھتا |
کہ جس کی مسکراہٹ میں |
اداسی چھائی رہتی ہے |
جو ہنستا مسکراتا ہے |
پر اندر سے وہ خالی ہے |
زمانے میں وہ رہتا پر |
زمانے سے وہ عاری ہے |
خزاؤں میں وہ کھلتا ہے |
بہاروں میں اجڑ جائے |
جو ویران رستوں میں |
دکھے تم کو چلے جائے |
ہجوموں میں جو تنہا ہو |
بھری محفل جسے کاٹے |
کہیں دکھ جائے ایسا شخص |
اسے کہنا کہ تم جیسے |
زمانہ ساز ہوتے ہو |
زمانے سے نہیں ہوتے |
معلومات