آہ جب تیرگی کی نکلے گی |
روشنی روشنی کو ترسے گی |
آدمی آدمی کو تڑ پے گا |
کوئی صورت نظر نہ آۓ گی |
کیا کرو گے جو دل یہ ٹوٹے گا |
جان جاۓ گی جاں نہ نکلے گی |
اپنے بارے میں بھی تو سوچو کچھ |
بے حسی اب یہ مار ڈالے گی |
دل میں آیا خیا ل دلبر کا |
آگ اب جسم و جاں میں پھیلے گی |
محفلوں میں ذرا سنبھلنا تم |
عاجزی ، عاجزی کو پرکھے گی |
کیسی رت ہے ہوا نے چھیڑ دیا |
سانس لینے پہ سانس اکھڑے گی |
معلومات