کچھ مناسب نہیں گمان اچھا |
چاند صورت پے اتنا مان اچھا |
بد نصیبوں کے واسطے یارب |
یہ جہاں ہے نہ وہ جہان اچھا |
دوسروں کے لئے بھلا سوچے |
جس کو لگتا ہو اطمنان اچھا |
ایک تم ہی تہہِ عتاب نہیں |
ہم بھی ہیں زیرِ آسمان اچھا |
جاں تھی سو نذرِ جانِ جان کری |
اس کو لگتا تھا امتحان اچھا |
قربت حد نہیں گناہ کوئی |
چلنے والا ہے درمیان اچھا |
جس کو ہو بیقراریِ منزل |
اس کو لگتا نہیں مکان اچھا |
تیری پلکوں کی چھاؤں سے مری جاں |
کب لگا کوئی سائیبان اچھا |
اس سے لاکھوں فریب کھا کے یہ دل |
پھر بھی رکھتا ہے کیوں گمان اچھا |
اتنا بے مہریِ جہاں پہ حبیب |
جان و دل کا نہیں زیان اچھا |
معلومات