ہم کو ہے عاجزی کی چاہ، اُن کو غرور کی طلب
ہم کو زمیں سے پیار ہے، اُن کو ہے آسماں پسند
میں بھی الگ مزاج ہوں، اے مرے مختلف مزاج
کون ہے مجھ کو آئے جو، تیرے سوا یہاں پسند
شعلہ بیاں ہو کوئی لاکھ، ہم کو کسی سے کیا غرض
ہم کو ترے بیاں قبول ، ہم کو تری زباں پسند

0
67