دَور ہے ذلتوں کے ڈھونے کا
ڈر گیا عزتوں کے کھونے کا
ہم نے سب کچھ لٹا دیا، اب تو
کوئی ساماں نہیں ڈبونے کا
بھوک کی بے کلی میں یہ بچے
کیا کہیں گے ہمیں کھلونے کا
آنکھیں روئیں گی خون کے آنسو
نہ تھما سلسلہ جو رونے کا
موتیوں کا انھیں، مجھے آنسو
شوق دونوں کو ہے پرونے کا
اب نہیں ایک قطرہ آنسو بھی
اور دل کہہ رہا ہے رونے کا
پیار و احساس و درد مندی دل
یہ زمانہ نہیں ہے بونے کا
فاصلہ فاصلہ ہی ہوتا ہے
ایک کونے سے ایک کونے کا

0
48