| دَور ہے ذلتوں کے ڈھونے کا |
| ڈر گیا عزتوں کے کھونے کا |
| ہم نے سب کچھ لٹا دیا، اب تو |
| کوئی ساماں نہیں ڈبونے کا |
| بھوک کی بے کلی میں یہ بچے |
| کیا کہیں گے ہمیں کھلونے کا |
| آنکھیں روئیں گی خون کے آنسو |
| نہ تھما سلسلہ جو رونے کا |
| موتیوں کا انھیں، مجھے آنسو |
| شوق دونوں کو ہے پرونے کا |
| اب نہیں ایک قطرہ آنسو بھی |
| اور دل کہہ رہا ہے رونے کا |
| پیار و احساس و درد مندی دل |
| یہ زمانہ نہیں ہے بونے کا |
| فاصلہ فاصلہ ہی ہوتا ہے |
| ایک کونے سے ایک کونے کا |
معلومات