اتنا تو ہے مجھے حافظہ یاد
کون کرتا ہے پر یوں سدا یاد
چاہتا ہوں میں دیکھوں وہ منظر
تم کو بھی آئے گا جب خدا یاد
جو سبق عشق نے ہے سکھایا
اچھا ہو یا برا کر لیا یاد
گردشِ دین و دنیا سے چھپ کر
ہم نے تجھ کو کیا برملا یاد
رہ جنوں میں خبر کچھ نہیں تھی
ایک رہتا ہے بس آبلہ یاد
مجھ سے بھی کرنے آیا تھا دو ہاتھ
حسن کو پر خدا آ گیا یاد
نور شیر

30