کلی وہ دل کی کھلا رہے ہیں
وہ اپنا جلوہ دکھا رہے ہیں
خطائیں میری چھپا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
عقائدِ حق بتا رہے ہیں
صراط پر بھی چلا رہے ہیں
صحابہ کی شاں بتا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
علومِ ظاہر سکھا رہے ہیں
مراتبوں کو بڑھا رہے ہیں
خوشی کے نغمے سنا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
عمل کی راہیں دِکھا رہے ہیں
گناہوں سے بھی بچا رہے ہیں
گلِ تبسم کھلا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
سنا ہے مجھ کو بلا رہے ہیں
غموں کو میرے مٹا رہے ہیں
ہاں لوگوں سے وہ چھپا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
خدا کی نعمت دلا رہے ہیں
شرابِ الفت پلا رہے ہیں
حبیب اپنا بنا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
ہاں نور تجھ کو ہنسا رہے ہیں
رضا ہی سب سے ملا رہے ہیں
نبی ﷺ کی الفت سکھا رہے ہیں
مجھے وہ اپنا بنا رہے ہیں
*1 شعبان المعظم 1444ھ*
*22 فروری 2023*

0
42