چلے آتے ہیں غم دبے پاؤں
کرتے ہیں چشم نم دبے پاؤں
شوقِ دیدار لے جاتا ہے مگر
لوٹ آتے ہیں ہم دبے پاؤں
سادگی پہ مری ہنستے ہو
دنیا میں جئیے ہم دبے پاؤں
افری زرا سوچ کے بات کر
سایہ ہے تیرا ہم قدم دبے پاؤں

0
11