وقت مجھ سے بچھڑ گیا تھا کہیں |
میری انگلی پکڑ کے نکلا تھا |
اور میلے میں بھیڑ تھی اتنی |
اور پھر شور بھی بہت تھا وہاں |
بھولی بسری سی یاد تھی کوئی |
چند لمحوں کو لے گئی تھی کہیں |
وقت انگلی چھڑا کے اس لمحے |
ایسا بھاگا کہ پھر نہیں آیا |
اور میں ہوں کہ ڈھونڈتا ہوں اسے |
جانے وہ بھی تلاش کرتا ہو ۔ ۔ ۔ ۔ |
وقت مجھ سے بچھڑ گیا تھا کہیں |
معلومات