جب سے اس سے ہوا ہے پیار مجھے |
خود سے اب چاہیے فرار مجھے |
وعدہ خود سے تھا لوٹ آنے کا |
خود کا کب سے ہے انتظار مجھے |
آدھے رستے سے لوٹ جاتا ہوں |
نہیں خود پر کچھ اختیار مجھے |
اس پہ میں اعتبار کیسے کروں |
خود پہ آیا نہ اعتبار مجھے |
اس کے تیور کچھ آج ایسے ہیں |
کرنے نکلا ہے وہ شکار مجھے |
جب سے وہ چھوڑ کر گیا شاہد |
پھول لگنے لگے ہیں خار مجھے |
معلومات