پیارا جو نام ان کا اس دل نے جب پکارا |
سرکار کا کرم پھر میرا بنا سہارا |
اس دشتِ میں پنپنا آسان ہو گیا ہے |
تیرے کرم نے ہادی سارے غموں کو مارا |
مایوس جب کیا ہے دنیا کے حزن نے دل |
ذکرِ حبیبِ رب نے کیا خٰیر سے ہے چارہ |
ہے توڑ اب دکھوں کا سرکار کا کرم بس |
بوسیدہ ناؤ کو بھی ان کا ہے در کنارا |
ان کی نظر سے پھیلا توحید کا اجالا |
اذہانِ خلق کو بھی جس نے سدا نکھارا |
دشمن ہیں میرے پکے شیطان اور نفس دو |
لطف و کرم ہو ہادی تیرا ہمیں ہے یارا |
محمود حسنِ ہستی خیراتِ مصطفیٰ ہے |
جن سے جہاں میں آیا یہ روپ ہے جو سارا |
معلومات