مخلصانہ آپ کی ان الفتوں کا شکریہ
ہو ادا کیسے پرانے دوستوں کا شکریہ
طرحی ہو یا غیر طرحی جو مشاعیرہ ہوئے
شاعری کی با ادب ان محفلوں کا شکریہ
کرتے رہتے ہیں نوازش اور جو سوغات بھی
زندہ دل سارے ہی اپنے حامیوں کا شکریہ
راہوں میں ہر بار برساتے رہیں پھولوں کو ہی
کارواں رکتے ہیں ایسے ساحلوں کا شکریہ
جستجو کو گامزن، پیوست کر ہیں چل پڑے
رکھتے دل میں ولولہ اس قافلوں کا شکریہ
حوصلہ ملتا ہے اونچے اونچے پربت سے ہمیں
عزم کو للکارتی ان وادیوں کا شکریہ
تھک نہیں جانا کبھی ناصؔر یہاں تُو موڑ پر
آگے کی منزل ملے اس راستوں کا شکریہ

0
66