اب آج رو پڑا ہے وہ کیا اس کو درد ہے
تلقین و وعظِِ صبر کہ تو یار مرد ہے
گھر کا ہے کُل اثاثہ وہ کُل کائنات ہے
کہنے کو باپ میرا فقط ایک فرد ہے
بیٹے کے فیصلے پہ خوں سب نِچڑ چلا یہ
چہرہ نحیف شخص کا اب آج زرد ہے
جونہی ہٹا ہے باپ مری رہنمائی سے
پھر مَیں نے دیکھا یہ کہ سبھی کچھ ہی گرد ہے
وہ دھول سے اٹا ہوا عثمان شخص دیکھ
بیٹے کے عیش کے لیے صحرا نورد ہے

0
65