میکدہ جب چھلک پڑے ہیں |
جام پر جام پھر سجے ہیں |
بادہ خوری کی لت بھیانک |
خوب بیخود سے رہے ہیں |
گر نشہ یہ زیادہ بولے |
لڑکھڑا کر بھی تب گرے ہیں |
پوچھ ساقی سے حال تھوڑا |
بے تکی بات سی کرے ہیں |
ہوش میں آنے کی سعی پر |
ڈگمگانے سے بھی بچے ہیں |
توبہ ناصر قبول ہوئے |
پھر ارادے مگر کئے ہیں |
معلومات