اک عرصہ پہلے، صدیوں پہلے، کتنی مدت قبل ، وقت کی قید سے پرے ۔۔۔زمان و مکان سے آگے ۔۔۔اس نے پہلی بار بڑے لاڈ سے اور محبت سے کہا تھا ۔میرے اظہار محبت کے جواب میں کہا تھا ۔۔۔بے اختیار اس خاص لمحے میں کہا تھا ۔
" اگر کبھی مجہے زندگی میں تمہاری ضرورت پڑی تو تمھیں یاد کر لوں گی ۔تمھیں اس دن بلاؤں گی ۔۔تو دروازہ کھلا رکھنا "
میرے دل کا دروازہ تب سے روز ازل تا ابد تک اس کے لئے کھل چکا ہے ۔آج بھی کھلا ہے مگر شاید تلخ زمانہ اور زیست کی الجھنوں میں وہ بھول چکی ہے ۔مگر میرا دروازہ آج بھی کھلا ہے اور میں نہیں بُھولا اور میں نہیں بھولتا ۔
(کاشف )

0
60