نہ ٹوٹے گا کبھی رشتہ ہمارا
بہت مضبوط ہے دھاگہ ہمارا
بچایا ہم نے دل کو ٹوٹنے سے
مگر کمزور تھا کاسہ ہمارا
ہماری بات پر وہ ہنس پڑا ہے
چھپا تھا آنکھ میں دریا ہمارا
نہ مانا جب ہمیں دنیا نے آخر
خدا نے خود کہا بندہ ہمارا
ہم اپنے حال سے واقف ہیں سانول
نہ پوچھو تم پسِ پردہ ہمارا
سانول مزاری

57