نہیں سہل کچھ تِرے عشق کا حق ادا ہو جانا
مِری ہستی کا تِری ہستی میں ہے فنا ہو جانا
مِرے عشق کی طلب ہے یہی، ہے یہی تمنا
تجھے دیکھتے ہی رہنا تُجھی میں فنا ہو جانا
تِری بارگاہِ مقبول تلک مجھے لے آیا
تِری جستجو میں دنیا سے مِرا خفا ہو جانا

0
36