حضور آپ کے در کا ہی صدقہ ملتا ہے
حضور آپ سے گھر بار میرا چلتا ہے
حضور ذکر ہے یہ آپ کا سکون جاں
حضور اس سے ہی دل کو سکون ملتا ہے ۔
حضور آپ سے روشن جہان ہے سارا
حضور آپ سے تاریک دل چمکتا ہے
حضور عصیاں کے انبار ہیں لگے مجھ میں
حضور حشر میں انجام سے ڈر لگتا ہے
حضور مجھ کو بچالیں خدارا محشر میں
حضور آپ کا سکہ وہاں بھی چلتا ہے
حضور ازن مدینہ کا میں سوالی ہوں
حضور دور ہوں طابہ سے دل بھی جلتا ہے
حضور آپ کےشایان کیسے لکھ پاؤں
حضور ہر بشر اظہار یہ ہی کرتا ہے
حضور آپ سا کوئی جہاں میں آیا کب
حضور آپ تو اوصاف میں بھی یکتا ہے
حضور آپ کی سیرت عظیم تر واللہ
حضور آپ سے بندہ فلاح پاتا ہے
حضور آپ ہیں وجہہ وجود ارض و سماں
حضور آپ سے عالم یہ جگمگا تا ہے
حضور آپ ہیں محبوب رب تعالیٰ کے
حضور آپ کے در سے ہی خدا ملتا ہے
حضور آپ ہیں قاسم ۔ خدا کی نعمت کے
حضور آپ سے سارے جہان پلتا ہے
حضور آپ غلاموں پہ کرم کرتے ہیں
حضور آپ کا احسان ہم پہ بنتا ہے
حضور آپ ہیں رحمت جہان والوں پر
حضور آپ سے سب کو دوام ملتا ہے
حضور شمس کو پلٹائیں ۔وہ پلٹتا ہے
حضور کردیں اشارہ تو چاند ہلتا ہے
حضور آپ ہیں بدر الدجی خدا کی قسم
حضور آپ سے خورشید بھی ضو پاتا ہے
حضور خادم اختر میاں ہے یہ ذیشان
حضور صدقۂ غوث الورٰی یہ چاہتا ہے

0
19