چاند دیکھا ستارے دیکھے
خوب ہم نے نظارے دیکھے
بیچ دریا میں ہم نے اکثر
چھوڑ جاتے سہارے دیکھے
ہجر کی آتشِ عناں میں
جلتے دریا کنارے دیکھے
عشق کی رہ میں ہوتے رسوا
ماں کے اکثر دلارے دیکھے
اپنے آنگن پہ بادلوں کے
برق پاشی اشارے دیکھے
کام آئے نہ وقتِ پیری
دعویٰ کرتے سہارے دیکھے
دل کی بستی میں ہم نے ساغر
رقصاں رقصاں شرارے دیکھے

0
80