تُم میں پہلے سی وہ اب بات نہیں
ملتے تو ہو پر گرمئی جذبات نہیں
جب سے ترا آنا جانا موقوف ہوا
اٹھے ہیں کیا کیا سوالات نہیں
رُوٹھے ہو میری جان شِکوہ تو کرو
جاں دے نہ سکوں ایسے بھی حالات نہیں
غمِ ہِجراں جاں فرسا ہے میرے لئے
تُمہیں سوچا نہ ہو کوئی رات نہیں
یہ بازی توعشق کی بازی ہے حسنؔ
گر تم اسے ہار بھی گئے مات نہیں

0
63