| آپ سے ہی جو وفا کرتے ہیں |
| جان بھی اپنی فدا کرتے ہیں |
| عشق بے حد ہے بتائیں کیسے |
| صبر کو غم کی دوا کرتے ہیں |
| حال دل کون سنیگا میرا |
| درد کو سہتے خطا کرتے ہیں |
| ہے خموشی کی لکیریں چھائی |
| ہاں بھی نا کرتے نہ نا کرتے ہیں |
| کشمکش میں رہیں الجھے لیکن |
| آس پانے کی سدا کرتے ہیں |
| جیت تو چاہنے والوں کی ہے |
| اور مخلص جو رہا کرتے ہیں |
| ہم سفر مان ہی ناصؔر جائے |
| خود کو جب وہ فنا کرتے ہیں |
معلومات