دل تماشہ کرتا ہے
بے وفا پہ مرتا ہے
مردہ دل دلوں کو یار
دل میں کون رکھتا ہے
عمر، چہرہ، خواہش، خواب
وقت سب بدلتا ہے
عمر بھر رہے چُپ اب
اک گلہ تو بنتا ہے !
دل مرا یہ باغی ہے
اپنی رہ پہ چلتا ہے
دل وہ پھول ہے جانم
غم سے جو مہکتا ہے

0
4