کیا غضب بے بسی مسلط ہے
دیس پر خامشی مسلط ہے
لے گئی تیرگی کے دلدل میں
کیا عجب رہبری مسلط ہے
کیوں نہیں ڈھونڈتے دیا کوئی
کب سے یہ تیرگی مسلط ہے
ہم کہاں دوستی کے عادی ہیں
روز و شب دشمنی مسلط ہے
دیکھئے ہم سے دور ہی رہیے
آج کل خود سری مسلط ہے

0
79