کمپنی کا مال ہے
بس نِرا وبال ہے
کمپنی سے کہہ دو یہ
کچرا بے مثال ہے
خوف کتنا بانٹو گے؟
تجھ سے یہ سوال ہے
قوم جاگ جانے دے
پھر تجھے زوال ہے
لاج ہے شہیدوں کی
تیری کیا مجال ہے
جانتا ہوں اچھے سے
غیر کی یہ چال ہے
دال میں ہے کالا کب
کالی ساری دال ہے

115