| سبھی بے مال ہو جائیں وہ مالا مال ہو جائے |
| یہ ان کی سازشیں ملک یہ کنگال ہو جائے |
| لٹے مظلوم فریاد لے کر کس جگہ جائیں |
| حکومت کے لئے جب عدالت ڈھال ہو جائے |
| جدھر دیکھو اُدھر لشکرِ باطل کھڑا ہے |
| خبر کیا کب کوئی شخص زیرِ نال ہو جائے |
| نہ چھوڑے گا کبھی باگ اب لگنے لگا ہے |
| رعایا چاہے پیروں تلے پا مال ہو جائے |
| پڑے کیا فرق کچھ بے حیا پتھر دلوں پر |
| کوئی دستور جی کا اگر جنجال ہو جائے |
| اسے اچھے دنوں سے غرض اپنے لئے ہے |
| یہی کوشش کہ جو غیر ہے بد حال ہو جائے |
| کئی مخفی ہیں منصوبے کوشش بھی ہے جاری |
| معیشت کس طرح پیچھے سالوں سال ہو جائے |
معلومات