| یہ دل اپنا کس نے جلا ہے سحر؟ |
| کہ ہر سمت شعلہ اٹھا ہے سحر |
| کوئی مجھ سے آ کر ملا ہے سحر |
| مرا درد جیسے دوا ہے سحر |
| رہا دل مرا کیوں اداس اب سحر |
| کہ اب چین اس کو ملا ہے سحر |
| وفا کا کسی نے کہا ہے جو قول |
| وہ قول اپنا اس نے نبھا ہے سحر |
| نہ مجھ سے خفا ہو کے جا اب کہیں |
| یہ موسم بہت دل ربا ہے سحر |
| یہی ہے ندیم آرزو اب سحر |
| نہ ہوگا وہ ہم سے جدا اب سحر |
معلومات