کہا چاند نے مرے کان میں ترا یار حسن کی کان ہے |
میں کہا اسے کہ وہ دلربا مرا عشق ہے مری جان ہے |
کہا پھول نے مرے یار کو ترا یار بھی تو کمال ہے |
مرے یار نے یہ کہا اسے مرا یار ہی مرا مان ہے |
کہا شمس نے مرے کان میں ترے پیار پر مجھے رشک ہے |
میں کہا اسے یہ جو پیار ہے مری سوچ ہے مری شان ہے |
کہا رات نے مرے یار کو ترا یار سب سے الگ ہے کیا |
مرے یار نے یہ کہا اسے وہ سکونِ قلب کی تان ہے |
کہا دن نے مجھ کو بتا زرا ترا یار کیسا فریق ہے |
میں کہا کہ میرا فخر ہے وہ مرا ہم سفر مری آن ہے |
کہا ہجر نے مرے یار کو تجھے ڈر نہیں ہے جدائی کا |
مرے یار نے یہ کہا اسے مری ضد ہے وہ مری ٹھان ہے |
معلومات