ہر گھڑی تو وہ مجھ سے لڑتی ہے
پھر بچھڑنے سے کیوں وہ ڈرتی ہے
میرے مرنے کی بات سن کر وہ
سسکیاں اور آہیں بھرتی ہے
بستیِ پھول کی ہر اک رنگت
اس کے دستِ حنا سے لڑتی ہے

0
56