مہنگی بات ہے سستے دام
خوشیوں کے تَو اَم آلام
دل سے نکلی آج دعا
رادھا کو مل جائے شام
لے کر پھرتے ہیں کتنے
چُھری بغل میں منہ میں رام
پا جائے گا سچ تُو بھی
ڈھونڈے اُس کو جو ہر گام
کاگا کے بچے پالے
کوئل کا نیکی پیغام
ناداں مفت میں رائے دے
چپ رہنا دانا کا کام
منزل ہم کو ڈھونڈے گی
چلتے جانا اپنا کام
آج نہیں تو کل جانا
رہتا ہے یاں کون مدام
فانی ہے ہر چیز یہاں
پاتا ہے یاں کون دوام
گو گہنے پر قدغن ہے
پھر بھی سب کو کہیں سلام
قدرت کی تقسیم ہے یہ
کام یہاں اُس پار آرام
طارق نے شہکار غزل
کہہ کر کر دی اُس کے نام

0
14