قطرے کو بحر کر دے صدقے حبیب کے |
مولا یہ مِہر کر دے صدقے حبیب کے |
ہے ظلمتوں نے گھیرا مقصود نور ہے |
دل مثلِ مہر کر دے صدقے حبیب کے |
مجھ میں سکت کہاں ہے نارِ سعیر کی |
آسان حشر کر دے صدقے حبیب کے |
منزل بنے جو بطحا قربان جان و دل |
یہ شہر قدر کر دے صدقے حبیب کے |
قلبِ حزیں میں نالے ناقابلِ بیاں |
تاباں یہ صدر کر دے صدقے حبیب کے |
مولا میں امتی ہوں آقا کریم کا |
جیون کو امر کر دے صدقے حبیب کے |
کوزے میں آئے دریا داتا کریم تو |
عاجز ہوں نصر کر دے صدقے حبیب کے |
گزرے دہر کے یہ پل ہوں نا تمام میں |
قوسی کو بدر کر دے صدقے حبیب کے |
محمود بندہ تیرا بردہ حبیب کا |
مسعودِ دہر کر دے صدقے حبیب کے |
معلومات