لمس خوشبو سے ہے ملا ابھی
تازہ پھول کوئی کھلا ابھی
میری تشنگی ہے عروج پر
بس تو جام نینن پلا ابھی
اب نہ چھیڑ ساقی تو ساز دل
میری پیاس ہی تو بجھا ابھی
صرف دل کو میرے قرار دے
کوئی گیت ویسا تو گا ابھی
ہوش آیا تو پھر سنیں گے سب
غم ہمیں تو اپنا سنا ابھی
دستیاب ساغر ہیں اب تجھے
چاہے پاس رکھ یا مٹا ابھی

0
132