عشقِ نبی ملا گر فضلِ خدا کے ساتھ
جائیں گے جنتوں میں جانِ سخا کے ساتھ
بیٹھیں گے در پہ ہم بھی عجزو نیاز سے
مسجد نبی میں پھر ہم اک عاجزی کے ساتھ
باتیں کریں گے حب سے آلِ حبیب کی
دیکھیں گے یادیں دل میں پوری وفا کے ساتھ
گل پھول جس چمن کے شاداب ہیں سدا
آتی ہے عطر ان سے بادِ صبا کے ساتھ
آلِ نبی کو چاہیں کونین کے چمن
یارانہ ہے خدا کا صلے علیٰ کے ساتھ
فیاض مصطفیٰ ہیں جواد آل بھی
کونین ہے جو قائم ان کی عطا سے ساتھ
ہر آن کبریا کا جن پر سلام ہے
گزرے یہ زندگی اب اُن کی عطا کے ساتھ
جن کا ہے فیض ثابت اگلے جہان میں
آسان ہے وہ مخشر پھر مصطفیٰ کے ساتھ
جو چاہیں بخشیں دلبر منبع ہیں جود کا
گفتار حجر کو دیں حکمِ الہ کے ساتھ
ہر چیز جو مگن ہے مولا کے ذکر میں
اُن کی ثنا ہے کرتی حمدِ خدا کے ساتھ
تقدیر کو بدل دیں آقا حبیبِ رب
پیتے ہیں جام سالک اُن کی عطا سے ساتھ
محمود رب کو بھائے دلبر سے ہر ادا
تبدیل دیکھو قبلہ اُن کی رضا کے ساتھ

1
24
ممنون منون ممنون

0