رب کو دل میں جو ہیں مکیں رکھتے
رب کی قدرت پہ ہیں یقیں رکھتے
غیر کے در کو چومنے والو
رب کے در پر کبھی جبیں رکھتے
کیسے رکھو گے دل میں تم رب کو
کتنے بت بھی ہو تم وہیں رکھتے
وہ جو خالق ہے جن و انساں کا
اُس پہ کیوں تم یقیں نہیں رکھتے
رب کی چوکھٹ سحاب کافی ہے
غیر پر ہم نہیں یقیں رکھتے

13