اللہ کے پیارے ہیں مصطفی ہمارے
اللہ نے دیے ان کو معجزات سارے
جبریل نے ولادت پر جن کی جھنڈے گاڑے
وہ آمنہ کے بیٹے اللہ کے پیارے
کعبہ جھکا سلامی کو آمدِ شہا پر
کعبے کا بھی ہیں کعبہ وہ مصطفی ہمارے
آقا ترے تو چہرے کی بھی چمک ہے ایسی
والنجم کے لقب سے تم کو خدا پکارے
صدیق کا ہے ارماں میں وار دوں خزانے
قدموں میں بیٹھ کر میں رخ کے کروں
نظارے
یاں اک گھڑی نہ بیتی بہتا رہا تھا پانی
دیدِ خدا میں تم نے برسوں وہاں گزارے
تصدیق دید کی رب نے ماطغی سے کردی
اللّٰہ کے آنکھ سے تم نے واں کیے نظارے
کر دیں پہاڑ و پربت کو بھی جو ریزہ ریزہ
سینے پہ آپ کے رب نے راز وہ اتارے
تم پشت سے بھی ایسے تکتے ہو آقا جیسے
سب کچھ ہی آنکھ کے ہو، وہ سامنے تمہارے
کستوری کی بو جن میں، جو برف سے ہیں ٹھنڈے
تیرے وہ دستِ اقدس بھی کتنے ہیں پیارے
انگلی سے پھیرا سورج چیرا کلیجہ مہ کا
پانی کے انگلیوں سے تیرے بہے فوارے
روکا ہے ٹھوکرِ پا۔ سے جنبشِ احد کو
پربت بھی مانتے ہیں سب حکم وہ تمھارے
پانی کیا ہے تم نے جب جسمِ پاک سے مس
پروانہ وار لپکے اس پر صحابی سارے
تیرے کرم کے دریا بہتے ہیں سب پہ آقا
عاجز پہ میرے آقا تم چھڑکو اس کے دھارے

0
1