حبس کے موسم میں ہوا لانی ہوگی
آگ کے دریا میں گھٹا لا نی ہوگی
عارضے دیرینہ ہیں دل کے سبھی کو
ڈھونڈ کر کوئی بھی شفا لانی ہوگی
عارضہ دل کو جو ختم کر دے جڑ سے
ایسی تو کوئی بھی دوا لا نی ہوگی
جو بٹھادے سب کو ملا کر مری جاں
ایسی تو کوئی بھی ردا لانی ہوگی
جو بدل دے سارے دلوں کو بھی یکثر
ایسی تو کوئی بھی دعا لا نی ہوگی
GMKHAN

0
29