انعامِ کبریا ہے ولادت حضور کی
ملی ہے ہر نبی سے بشارت حضور کی
ہے اُن کے دم قدم سے یہ ہر جان جان میں
کونین کو محیط ہے رحمت حضور کی
داتا سے فیض عام ہے ملتا جہان کو
ہیں مصطفی خدا کے خدائی حضور کی
مومن کو دے رہے ہیں وہ کامل سکونِ دل
جو بانٹتی یہ فیض ہے شفقت حضور کی
اولیٰ ہیں کل خلق میں یہ خیر الوریٰ نبی
عزت برائے خلق ہے حرمت حضور کی
سرکار کی خوشی میں ہے راضی وہ لَم یَزَل
ہونا حبیبِ رب ہے سعادت حضور کی
محمود مصطفیٰ سے ہے کامل صفِ رُسُل
جاری نشور تک ہے رسالت حضور کی

0
2