دل کی دھڑکن ہوا کرے کوئی
میرے دل میں بسا کرے کوئی
آتشِ عشق میں فنا ہو کر
رقص بسمل کیا کرے کوئی
ٹوٹ کر چاہے میرا ہو کے رہے
زندگی بھر وفا کرے کوئی
میرے رخسار و لب پہ دے پہرے
مجھ میں ایسے بسا کرے کوئی
مثلِ چادر وہ اوڑھ لے مجھ کو
میری چادر ہوا کرے کوئی
وار دوں جاں جنون پر جس کے
یوں ہی دیوانہ بھی کرے کوئی
ہے تخیل کے ہوگئے ہے ندیم
اسکو ڈھونڈا کیا کرے کوئی

0
98