اُس کے ہاتھوں میں کنگن لگا رکھا ہے
ہم نے ظالم کو اپنا بنا رکھا ہے
ایک مدّت سے اُس کو نظر میں رکھا
اب اُسے دل میں اپنے بسا رکھا ہے
چاند سا رُخ ہے اس کا نظر نہ لگے
اِس لیے اُس کو دل میں چُھپا رکھا ہے
بات دل کی مرے اُس نے سُن کے ابھی
اپنے دانتوں میں آنچل دبا رکھا ہے
حُسن رب نے اُسے ہے غضب کا دیا
خود کو اچھے سے اُس نے سجا رکھا ہے
لوٹ آنے کا وعدہ کیا تھا مگر
جانے کیوں اُس نے وعدہ بھلا رکھا ہے
کیوں نہیں ہوش رہگیر آتا مجھے
کون سا جام اس نے پلا رکھا ہے
سنجے کمار رہگیر

0
62