اے مسافر ایسے نہ گھبرایو یہ شام سویرا دھوکہ ہے
تم چلتے رہیو رُکیو مت رنگوں کا ڈھیرا دھوکہ ہے
ان دیواروں کے پیچھے ایک نئی دنیا بھی چِھپی ہوئی ہے
یہ ضیا یہ روشنی جھوٹی ہے یہ گہرا اندھیرا دھوکہ ہے

0
29