تیری میری یاری یارا
جان سے مجھ کو پیاری یارا
تیری خاطر کھیل بھی کھیلے
جیتی بازی ہاری یارا
پتّھر کو انسان کِیا ہے
واہ تری فنکاری یارا
روتے روتے ہو گئی اوجَھل
ماں کی راج دلاری یارا
سب کو عشق سکھاتا تھا جو
نکلا ہوَس کا پُجاری یارا
ایک کبوتر سے ہارا ہے
تجرِبہ کار شِکاری یارا
اِک پنگھٹ پر ہم نے پیاسے
ساری عمر گزاری یارا
موت مکمّل کر دیتی ہے
جینے کی تیّاری یارا
سب پر غم کا سایہ ہے اب
کون کرے غم خواری یارا

0
113