صبح کرتا ہوں شام کرتا ہوں
زندگی عشق کے نام کرتا ہوں
عشق کی اک تلخ مٹھاس چکھ
ساغر و مینا مئے فام کرتا ہوں
نشہ ملن کی شراب کا بھی ہے
میں تجھے سوچ کر ہجر جام کرتا ہوں
پل پل جو زیست کٹی ہائے نیست
تھک چکا ہوں، کچھ آرام کرتا ہوں
تیرے پیار نے مجھے بدل دیا جانم
کام کے وقت صرف کام کرتا ہوں
تیرے عشق میں موت آ جاۓ
روز قضا کو یہ پیغام کرتا ہوں
کاشف تم شاعر عشق ہو گۓ
ہاں سدا عشق کو عام کرتا ہوں
شاعر : کاشف علی عبّاس

0
2
84
وسلام
تبصرہ اور مشورے کا شکریہ ?

0