| غموں کی بارہ دری میں اداس بیٹھا ہوں |
| اگرچہ چن کے وفا کی کپاس بیٹھا ہوں |
| جو میرے ساتھ مری ذات میں اتر نہ سکا |
| میں اس کی روح کی کھڑکی کے پاس بیٹھا ہوں |
| کرم کی بارشیں برسا کہ تیرے کعبے میں |
| پہن کے شوق و طلب کا لباس بیٹھا ہوں |
| کبھی تو چاہِ محبت سے ہوگی سیرابی |
| بچا کے اس لیے نسلوں کی پیاس بیٹھا ہوں |
| یہ خوش نصیبی ہے میری کہ میٹھے لوگوں میں |
| سجا کے شعر کی لب پر مٹھاس بیٹھا ہوں |
معلومات