اے امامَ الاولیاء کردو کرم
تاجدارِ اسخیا کر دو کرم
نفس و شیطاں نے دبایا مجھ کو ہے
اے معینِ بیکساں کردو کرم
راہِ حق کی پاسداری ہو عطا
ہادیِ راہِ خدا کردو کرم
روشنی اور تازگی دو دین کی
آفتاب و رہنما کر دو کرم
عشقِ محبوبِ خدا اب ہو عطا
رونقِ کل اولیاء کر دو کرم
ہو عطا مجھ کو مدینے کی ٹکٹ
اے مرے حاجت روا کر دو کرم
غم کو کر دو دور اے محبوبِ خدا
غوث اعظم پیشوا کر دو کرم
معرفت کا ہو شرف مجھ کو عطا
عارفِ ذاتِ خدا کر دو کرم
سب کی مشکل دور ہو جائے شہا
اے مغیثِ دو جہاں کر دو کرم
دل جدائی کے سبب غمگین ہے
اے رضا کے دلربا کر دو کرم
عاشقِ صادق بنا دو اس کو تم
نور کے مرشد پیا کر دو کرم

126