بارش برس رہی ہے
بجلی کڑک رہی ہے
سوکھی رمل سے مل کر
ہر بوند اچھل رہی ہے
ہو گئے شجر ضعیفوں جیسے
ہولے سے مل رہے ہیں
مدت سے پیاسی صحرا کی ریت
پانی پی کر نکھر رہی ہے
افری زندگی لوٹ آئی ہے
ہر سُو ہریالی ہو رہی ہے

0
30