| پیغام کتنے دن سے تمہارا ملا نہیں |
| کیا حال ہے تمہارا مجھے کچھ پتہ نہیں |
| ان کی حسین یاد مرے دل پہ نقش ہے |
| ان کا خیال دل سے کبھی بھی جدا نہیں |
| تعریف کر رہے ہیں سبھی آپ کی بہت |
| سب نے سنا ہے آپ کو میں نے سنا نہیں |
| سب لوگ بے وفائی پہ مائل ہیں آج کل |
| اب تو کسی بھی شخص میں بوئے وفا نہیں |
| مجرم بنایا جاتا ہے اب بے خطاؤں کو |
| اور جرم کرنے والوں کی کوئی سزا نہیں |
| کہتے ہیں عشق کس کو ثمرؔ کیا بتا دوں میں |
| یہ وہ مرض ہے جس کی تو کوئی دوا نہیں |
| *سمیع احمد ثمر ؔ، سارن بہار* |
معلومات