جی اب تو لوگوں میں الفت کی غربت بھی دکھائی دے |
یہ غربت ختم ہو تو پھر حقیقت بھی دکھائی دے |
قو می اور مذہبی جھگڑوں نے سچ کو مار ڈالا ہے |
یہ جھگڑے ختم ہوں تو پھر خلافت بھی دکھائی دے |
ملاں کے بھی لبوں پر تو خدا ہے اور دل میں کفر |
منافق ختم ہوں تو پھر ہی جنّت بھی دکھائی دے |
سنو سب ہی نفس کے قیدی زندہ مردوں کی بد تر |
غلامی ختم ہو تو پھر ہی طاقت بھی دکھائی دے |
محبت بانہیں پھیلائے کھڑی ہے پر اس انساں کی |
یہ نفرت ختم ہو تو پھر محبت بھی دکھائی دے |
روش نی دیکھ کر بھی کہتے ہیں اب ہم وطن یہ ہی |
اندھیرا ختم ہو تو پھر ہی غفلت بھی دکھائی دے |
مسکنت سے بڑی تو کوئی ذلت ہی نہیں ہے حسن |
یہ لعنت ختم ہو تو انسا نیت بھی دکھائی دے |
معلومات