محبتوں پر نثار ہونے کی بات آئی تو آپ چپ ہیں
تھے جس کی خاطر عذاب جھیلے وہ رات آئی تو آپ چپ ہیں
یہ آپ کہتے تھے ہم لڑیں گے یہ بازی چاہت کی جیتنے تک
ابھی تو پہلا ہی مرحلہ تھا جو مات آئی تو آپ چپ ہیں
تبھی کہا تھا کہ مال و دولت سے مت کسی کا ضمیر تولو
پلٹ کے واپس جو آپ پر ہی بسات آئی تو آپ چپ ہیں
یہ آپ کہتے تھے اب تعلق بنائے رکھنا بڑا کٹھن ہے
ہزار خواہش کے بعد مجھ سے نجات آئی تو آپ چپ ہیں

0
74