تیری ادائے ناز میں الفت کا رنگ ہے |
کھو جاوں تیرے رنگ میں دل میں امنگ ہے |
بارش میں بھیگتا حسیں مرمر سا انگ ہے |
قوس قزح کا تجھ میں رچا رنگ رنگ ہے |
میں آئینہ ہوں اور نہ دلبر ہی سنگ ہے |
پھر بھی ہمارے درمیاں مدت سے جنگ ہے |
رکھنا سنبھل کے راہ محبت میں ہر قدم |
کھائی کہیں پہ اور کہیں اندھی سرنگ ہے |
اللہ کے ذکر سے ہی رہے قلب مطمئن |
حمد و ثنا سے اُترے گا دل پر جو زنگ ہے |
آنے کو آسماں سے ہے تیار ماہتاب |
مفلس مگر سحاب تو ، آنگن بھی تنگ ہے۔ |
معلومات