جس طرح بھی رہے، عشق زندہ رہے |
جسم مرتا مرے ، عشق زندہ رہے |
کچھ ملولِ شکایت کہ ہم ہیں ابھی |
دل گرفتہ ہوۓ ،عشق زندہ رہے |
آج بازار میں رونقِ خاص ہے |
جلوہ کیا وہ کرے، عشق زندہ رہے |
بر سرِ خاک راہ، اک فقط میری چاہ |
اب اٹھے یا گرے، عشق زندہ رہے |
آس میں ہم ملن کی سوۓ ہیں کہاں؟ |
چاک داماں اٹھے، عشق زندہ رہے |
کیا توقع رکھوں کاشفِ یار سے |
عشق سے وہ ڈرے، عشق زندہ رہے |
شاعر : کا شف علی عباس |
معلومات