| اِن ستاروں میں کچھ ضیا کیوں ہو |
| اب یہاں کوئی ،با وفا کیوں ہو |
| تم نے خود ہی کہا "نکل جاؤ" |
| اب بلانے کی پھر صدا کیوں ہو |
| کہہ گئے اپنے مرشدِ گورکھ |
| عشق توفیق ہے سزا کیوں ہو |
| جب مسافر نَقَب لگائیں خود |
| پھر بچانے کو ناخدا کیوں ہو |
| عشق یک طرفہ تھا ترا عثماں |
| سو جفا پر بھلا خفا کیوں ہو |
معلومات